Thursday, August 9, 2018

ہمعصر فقیروں

السلام علیکم: فنا سے مراد وہ اعلٰی و ارفع مقام ہے جب سالک سلوک الی اللہ کی آخری منازل پر پہنچ کر اپنی نفسانیت اور خودی کو کھو دیتا ہے اور اس قدر پاک منزہ کہ ذاتِ حق میں واصل ہو جاتا ہے۔قلندر پاک رحمتہ اللہ علیہ اپنے ہمعصر فقیروں کے بارے میں یہی فرماتے”تمہارے بابا کو اللہ تعالٰی نے اپنی رحمت سے بلند کیا اور بابا اس مقام پر چلا گیا کہ باقی فقیروں کو اس کی خبر ہی نہیں۔آپ سرکار(رح)مغلوب الحالی سے نکل کر غالب الحالی کی طرف آئے اور درد انسانیت کا پیکر بن گئے۔فرمایا”دُعا کرو کہ بابا کی ہر سانس انسانیت کے کام آ جائے۔”یہ بھی یاد رکھیں کہ مقام فنا مغلوب الحالی جب کہ مقام بقا غالب الحالی ہے۔مقامِ فنا کو عروج اور مقام بقا کو نزول اور عبدیت کے ناموں سے موسوم کیا جاتا ہے اور مقام عبدیت یا عبودیت حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خاصہ ہے۔ شہنشاہ دو جہاں سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل اور امت کے اولیاء کرام پہ ہر دم لاکھوں سلام

No comments:

Post a Comment

Remove all kinds of Diseases from your Body

Who says that there is no cure to a physical disease, worldly complications and other affliction, misfortune or evilness? Please remember!...