قلندر
پاک ؒ نے سورہ الرحمن سننے سے متعلق جو اہم نقطہ روش کیا وہ ہے یکسوئی
اور اللہ عزوجل کے روبرو ہونا یعنی جب بھی کوئی سورہ الرحمن سنے وہ آنکھیں
بند کر کے یہ محسوس کرے کہ اللہ عزوجل اُسے دیکھ رہا ہے اور اس خیال کو
تسلسل سے اختیار کرنے ہی سے دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ مٹی سے بنے ہمارے اس
وجود کے لئے خوراک بھی اللہ عزوجل اسی مٹی سے ہمیں عطا کرتا ہے۔ اور ہم یہی
سمجھتے ہیں کہک ہماری صحت کا دارومدار صرف کھانے پینے میں ہی ہے۔ اور ہم
روح کے تقاضے بھول جاتے ہیں۔ روح عالم امر سے ہے اور اس کی غذا عالم خلق کی
اجناس نہیں ہیں۔ جب ہم ساری توجہ مادی دنیا پر مرکوز کر دیتے ہیں تو جسم
ایک سرکش گھوڑے کی مانند ہو جاتا ہے اور روح بحیثیت ایک شہسوار ایسے سرکش
گھوڑے کو کنٹرول نہیں کر سکتی ۔ روح اور جسم میں ہم آہنگی کا فقدان ذہنی،
جسمانی ، نفسیاتی بیماریوں اور روحانی الجھنوں کا سبب بنتا ہے۔ گناہ اور
غلطیوں کی توبہ دل سے کی جاتی ہے جب کے ان کا تعلق ظاہر سے ہے اور اخلاقی
گراوٹ ( نفرت، کینہ ، بغض وغیرہ) جسکا تعلق باطن سے ہے، اُس کی توبہ ظاہر
یعنی مجاہدے کے ذریعے کی جاتی ہے۔ عبادات روح کی غذا ہیں۔ کلام پاک کا سننا
روح کے لئے ایک انرجی ہے۔ اور اس پر اللہ عزوجل کے روبر و ہونے کا تصور
کیا ہی حسین بات ہے۔ ذرا سوچیں! کہ ہمیں صرف ایک لمحے کے لئے یہ خیال آئے
کہ ’’ اللہ دیکھ رہا ہے ‘‘ پورا وجود جیسے کانپ جاتا ہے اور ہماری روح جیسے
تڑپ جاتی ہے اور پھر اللہ عزوجل کا نوری کلام ہماری روح کو طاقت اور بلندی
عطا کرتا ہے۔ قرآن پاک کا نور دھڑکن میں یقین محکم کی بنیاد رکھتا ہے ۔ جب
روح ایک شہسوار بن کر نفس کو کھینچتی ہے تو ہمارے اندر کے نفسی عیب ہمیں
نظر آنے لگنے ہیں۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’ جب اللہ کسی پر رحمت
فرماتا ہے تو اُسے نفس کے عیب دکھا دیتا ہے ۔ ‘‘ اب سورہ الرحمن کو سات دن
سننا ہے اور اگر کوئی بہت زیادہ بیمار ہے تو وہ صبح ، دوپہر اور شام یعنی
دن میں ۳ بار اور سات دن بغیر وقفے کے سنے گا۔اگر کسی کو ایسا کوئی مرض لا
حق ہے جو خطرناک نوعیت کا نہیں ہے تو پھر دن میں ۲ بار صبح اور شام سات دن
سننا ہو گی۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ بالکل تندرست ہے
تو اس کو بھی دن میں ایک بار سننا ضروری ہے کیونکہ اللہ پاک عزوجل کا نوری
کلام روح کی اصل انرجی ہے۔ سورہ الرحمن سننے سے پہلے آدھا گلاس پانی اپنے
پاس رکھ لیں۔ اب سورہ الرحمن کی تلاوت آنکھیں بدن کر کے اللہ پاک عزوجل کے
روبرو ہو کر سنیں۔ اور محسوس کریں کہ اللہ عزوجل دیکھ رہا ہے۔ رحمت فرما
رہا ہے، شفاء دے رہا ہے۔ جب تلاوت سورہ الرحمن ختم ہو جائے تو آنکھیں کھول
دیں ، اب پانی کا آدھا گلاس ہاتھ میں لیں اور آنکھیں دوبارہ بند کر لیں،
خود کو دوبارہ اللہ عزوجل کے روبرو تصور کریں کہ اللہ عزوجل دیکھ رہا ہے،
کرم فرما رہا ہے، شفاء دے رہا ہے، اپنے دل کی دھڑکن کو سنیں اور پھر اسی
دھڑکن سے تین (۳) بار اللہ ، اللہ ، اللہ پڑھیں اور پھر آنکھیں بند رکھتے
ہوئے اس پانی کو تین (۳) گھونٹ یا تین (۳) سانسوں میں پی لیں۔ اس کے بعد
آنکھیں کھول دیں۔ سننے والے کی یکسوئی کے سبب اس پانی کا ذائقہ بدل جائے
گا۔ اس طرح ہر دفعہ سننے کے بعد پانی اسی طرح پینا ہے۔ عام طور پر مکمل
یکسوئی نہ ہونے کے سبب ساتھ دن تک سننے کا حکم ہے وگرنہ قرآن پاک تو وہ
نعمت عظمیٰ ہے کہ ایک لمحہ کی یکسوئی سے تمام بدبختیاں اور نحوستیں ختم ہو
جاتی ہیں اور سینہ روشن ہو جاتا ہے۔ قلندر پاک رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا
’’ ہماری بے چینی ، وسوسے اور بے یقینی کے سبب ہمارا دل و دماغ شدید
اُلجھاؤ کا شکار ہوتا ہے جس کے سبب یکسوئی کا تسلسل نا ممکن ہوتا ہے اس لئے
سات دن تک سنو اسی دوران Fraction of a secondکے لئے رحمت کا نور دھڑکن
میں روشن ہو گا اور ہر قسم کی بیماری ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گی۔ ‘‘
Sufi path to the hear of pakistan )While we were bracing ourselves to discover Multan and its well-known rich sufi culture, we came across a friend who was a firm believer of “Baba Qalander” in Lilla Shareef. We happened to be just in time, and had the chance to attend Baba Qalander’ urss (death anniversary of a sufi saint
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Remove all kinds of Diseases from your Body
Who says that there is no cure to a physical disease, worldly complications and other affliction, misfortune or evilness? Please remember!...
-
Makhdoom Syed Safdar Ali Bokhari, commonly known as, Baba Qalander Kaakiyan Wali Sarkar, has devotees ( known as kaakay and kaakian ) not ...
-
THE ULTIMATE DIMENSION OF LIFE Hazrat Baba JI Muhammad Hussain (RA), Al Aaroof Baba Hark, Street There was pin drop silence and he(RA) was...
-
THE ULTIMATE DIMENSION OF LIFE Hazrat Syed Deedar Hussain Shah Gardezi I do vividly remember that I felt at peace in the conversation of B...
No comments:
Post a Comment